سعودی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کی 200 مساجد کا قبلہ درست نہیں ہے. ابنا نے سعودی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مکہ مکرمہ کی مساجد میں نماز ادا کرنے والے مسلمانوں نے عرصہ دراز سے – مساجد کی محرابوں کی سمت غلط ہونے کی وجہ سے – غلط سمت میں نماز ادا کی.
کعبہ مسلمانان عالم کا مقدس ترین مقام ہے اور ہر روز کروڑوں مسلمان اس مقام مقدس کی طرف رخ کرکے نماز ادا کرتے ہیں. مساجد میں محراب کا قاعدہ یہ ہے کہ اس کو بہرصورت قبلہ رخ ہونا چاہئے.
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان مساجد کی محراب کا رخ مسجدالحرام کی کی سمت نہیں ہے.
"سعودی گزٹ" نے لکھا ہے کہ مکہ معظمہ کی اونچی عمارتوں سے اس شہر کی مساجد کا مشاہدہ کرنے والوں نے اس حقیقت کی تصدیق کردی ہے کہ بہت سے قدیمی مساجد سمیت سینکڑوں مساجد کا رخ قبلہ کی جانب نہیں ہے.
مکہ معظمہ کے نمازیوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ اب انہیں مساجد میں نماز ادا کرتے ہوئے اپنی نماز کی صحت مشکوک لگنے لگی ہے؛ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جدید آلات سے استفادہ کرتے ہوئے مساجد کا قبلہ درست کیا جائے.
دریں اثناء سعودی وزارت مسائل اسلامی کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ «مساجد کی سمت کا مسئلہ اتنا اہم مسئلہ نہیں ہے!» مگر اس کے باوجود غلطیوں کے ازالے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں.
انہوں نے دعوی کیا ہے کہ «مساجد کے قبلہ رو نہ ہونے سے نمازیوں کی نماز کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا».
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=154932