اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

اجنبی سیٹلائت چینلز سے متعلق آیت اللہ سیستانی کا فتوی

حضرت آیت اللہ سیستانی کی نظر میں اجنبیوں کو اطلاعات دینا اور ان سے اطلاعات لینا جائز نہیں ہے۔اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ العظمی سیستانی نے دو سوالوں کا جواب دیا ہے جو "زمزم احکام" سے گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ سیستانی کے نمائندے "حجت الاسلام جواد محمودی" نے بیان کیا ہے
سوال: کیا یہ درست ہے کہ ہم اجنبیوں کی ویب سائٹس، سیٹلائت چینلز اور بیگانہ قوتوں کے ذرائع ابلاغ کو دیکھیں اور سنیں اور ان سے اطلاعات و معلومات حاصل کریں؟ 
جواب: آیت اللہ سیستانی بیگانہ قوتوں کے زیر نگرانی چلنے والی ویب سائٹوں اور سیٹلائٹ چینلوں کو دیکھنے کی اجازت نہیں دیتے خواہ موصولہ اطلاعات جائز اور مشروع ہی کیوں نہ ہوں؛ کیونکہ یہ عمومی اخلاق کے خلاف ہے اور تدوین شدہ قوانین کی خلاف ورزی ہے چنانچہ حضرت آقا اجنبیوں کی ویب سائٹوں اور سیٹلائٹ چینلز سے استفادہ کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ 
سوال: اگر ہم اجنبی ذرائع ابلاغ اور بیرون ملک میں واقع نیٹ ورکس سے رابطہ کریں اور پیغام، ایمیل وغیرہ کے ذریعے ملکی حالات کے بارے میں انہیں معلومات فراہم کریں تو ہمارے اس عمل کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟
جواب: اجنبیوں کو پیغام اور ویب سائٹوں کے ذریعے ملک کی روان صورت حال کی اطلاعات و معلومات فراہم کرنا ـ چونکہ اسلام اور مسلمین کے مفادات اور مصلحتوں اور نظام کے مفاد کے خلاف ہے؛ چنانچہ آیت اللہ سیستانی اس کی اجازت نہیں دیتے اور یہ عمل جائز نہیں ہے


source : .abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کچھ انوکھا سا گفٹ
صحیح بخاری پر ایک اجمالی نظر
اجنبی سیٹلائت چینلز سے متعلق آیت اللہ سیستانی کا ...
تقلید
مبطلاتِ روزہ
اسلام کانظام حج
علم عرفان میں عام حجاب اور خاص حجاب سے کیا مراد ...
کیوں شیعہ ظہرین ومغربین ملا کر پڑھتےہیں ؟
فقہی یکسانیت، اتحاد بین المسلمین کی بنیادی حکمت ...
گھر کو کیسے جنت بنائیں؟ دوسرا حصہ

 
user comment