اردو
Thursday 25th of April 2024
0
نفر 0

حجت‌الاسلام صحتی: امریکی ڈالر؛ تشیع کے خلاف استعمال ہورہے ہیں

حجت‌الاسلام محمد صحتی نے کہا آج صہیونی ادارے، یہودی ربی اور عیسائی گرجاگھر کروڑوں ڈالر خرچ کرکے شیعیان اہل بیت (ع) کو دہشت گردوں کے عنوان سے متعارف کرانے کی سازشیں کررہے ہیں۔ اہل البیت نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے ایک محقق و دانشور نے حجتیہ فقہ کملیکس میں "شیخ طوسی کانگریس" کی مقدماتی نشست بعنوان "عاشورا کی تحریف شناسی"، میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے عاشورائی ثقافت میں تحریفات کے پس منظر اور اقسام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ادیان کی تاریخ میں ہمیشہ سے تحریف ہوتی رہی ہے حتی کہ ان کی آسمانی کتب بھی تحریف سے بے نصیب نہیں رہ سکی ہیں۔
انھوں نے عاشورا کے سلسلے میں لفظی، رجالی، حدیثی، روائی، تاریخی اور معنوی تحریفات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا: تاریخ اسلام بھی تحریف سے مستثنی نہیں رہی اور تحریف کنندگان اگرچہ آیات قرآنی میں تحریف نہ کرسکے مگر انھوں نے قرآنی آیات اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے معانی و مفاہیم بگاڑ دیئے اور حضرت امیرالمؤمنین علی علیہ السلام اور حضرت سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا نے سب سے پہلے، تحریفات کا مقابلہ کرنے کے لئے قیام کیا اور اسی راہ میں دونوں نے جام شہادت نوش کیا۔
حجت‌الاسلام والمسلمین صحتی نے کربلا میں امام حسین علیہ السلام کے قیام کا ایک اہم مقصد تحریفات کا مقابلہ قرار دیا اور کہا: اگر تحریفات کا سد باب نہ کیا جائے تو اسلامی معاشرے میں بھی تحریفات رائج ہوجائیں گی اور اسلامی معارف و تعلیمات کا پورا سلسلہ الٹ دیا جائے گا۔ 
انھوں نے عاشورا کو تشیع کی بقاء کا رمز و علامت قرار دیا اور کہا: عاشورا مکتب تشیع کی بقاء کی علامت ہے جس کا غور سے جائزہ لینا چاہئے۔
حجت الاسلام و المسلمین صحتی نے کہا: آج صہیونی ادارے، یہودی ربی اور عیسائی گرجاگھر کروڑوں ڈالر خرچ کرکے شیعیان اہل بیت (ع) کو دہشت گردوں کے عنوان سے متعارف کرانے کی سازشیں کررہے ہیں؛ اور صہیونی قوتیں اور صہیونیوں کے زیر اثر مغربی طاقتیں جو تشیع کے خلاف وہابیت کی حمایت کرتی ہیں، دوسری طرف سے وہابیت کی کارکردگی کو دستاویز بنا کر اسلام کو تشدد پسند اور تشیع کو دہشت گرد کے عنوان سے متعارف کرانے کے درپے ہیں۔ 
انھوں نے کہا کہ اس بات کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے کہ ایک انتہاپسند اور تشدد پسند ٹولہ اسلام کے نام سے تشیع کو بدنام کردے اور تشیع کے ہتھیار کو ناکارہ بنادے۔
انھوں نے کہا تشیع کا بنیادی اور دائمی و ابدی ہتھیار منطق اور استدلال ہے اور اس کو اپنی حقانیت ثابت کرنے کے لئے دوسروں کو کافر قرار دینے اور دوسروں کے قتل کے فتوے دینے اور دہشت گردی کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ 


source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&Id=190427
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

لیبیا کے شہر طرابلس میں 3 زوردار بم دھماکے، کئی ...
فرانس میں دہشت گردانہ حملوں پر تحریک انصار اللہ ...
شہدائے مدافع حرم کے ’’بے سر کمانڈروں‘‘ کی یاد ...
بنگلہ ديش؛ اسلام كی توہين كرنے والے مصنف كی ...
صہیونی ریاست کی آخری سانسیں
نيويارك میں ابراہيمی اديان كے آرٹ شاہكاروں كی ...
طالبان کو چند ممالک کی پس پردہ حمایت حاصل/ ...
عراق کے صوبہ الانبار میں 34 وہابی داعش دہشت گرد ...
انگلستان کی مساجد میں جشن عید میلاد النبی (ص) کا ...
مجلس وحدت مسلمین ملتان کی ضلعی کابینہ کا اعلان، ...

 
user comment