بھارتی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حیدرآباد دکن کی مکہ مسجد اور اجمیر شریف میں ہونے والے دھماکوں میں بھارت کی انتہا پسند تنظیم آرایس ایس کے ہندو دہشت گرد کارکن دیوندرگپتا اور چندرشیکھر ملوث ہیں لیکن بھارتی پولیس نے ہندو دہشتگردوں کو پکڑنے کی بجائے مسلمانوں کو مجرم بناکردو سال سے قید کررکھا ہے۔ اجمیر اور حیدرآباد دھماکوں میں مماثلت پائی جاتی ہے۔دونوں دھماکے عین نماز جمعہ کے بعدہوئے اور دونوں میں ایک ہی قسم کا بارود ایک ہی طریقے سے لوہے کے پائپ میں استعمال ہوا صرف یہ ہی نہیں بلکہ دونوں دھماکوں میں سیل فون ڈیٹونیٹرکے طور پر استعمال ہوا جن کی سمیں ایک ہی شناخت سے ثابت ہوگئی ہیں۔
source : http://omidworld.org/ur/component/news/?cat=news&nid=4751