اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

برما مسلمانوں پر جاری بربریت کے مقابلے میں اقوام عالم کی خاموشی افسوس ناک ہے: علامہ راجہ ناصر جعفری

برما مسلمانوں پر جاری بربریت کے مقابلے میں اقوام عالم کی خاموشی افسوس ناک ہے: علامہ راجہ ناصر جعفری

اسلام آباد( )مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے روہنگیا کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے درد ناک مظالم پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برمی حکومت کی سرپرستی میں ہونے والی اس بربریت پر اقوام عالم کی خاموشی افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ روہنگیا میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز سلوک کے روح فرسا مناظر درندگی کی بدترین تاریخ رقم کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ،انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور مسلمانوں کے حقوق کے ٹھکیدار ممالک کی طرف سے روہنگی مسلمانوں کے مسائل سے عدم دلچسپی کا اظہار اس امر کا عکاس ہے کہ ان ممالک کے اہداف اور مقاصد مختلف ہیں۔یورپی ممالک میں چند افراد کی ہلاکت پر پوری دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا جاتا ہے اس کے برعکس دنیا کے مختلف ممالک میں بے گناہ مسلمانوں کا بہتا ہوں خون سے دانستہ چشم پوشی کی جا رہی ہے۔یہود و نصاری کا یہ متعصبانہ طرز عمل امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے دفاع کے لیے تشکیل دیے جانے والے اسلامی فوجی اتحاد کی روہنگیا کے معاملے پر خاموش شرمناک ہے۔کیا مسلمانوں کے انتالیس ممالک مل کر بھی ان مٹھی بھر اسلام دشمنوں کو ان کے غیر انسانی اقدام سے باز رکھنے کی جرات نہیں رکھتے۔اگر اس اتحاد کا مقصد سعودی حکمرانوں کے مفادات کا تحفظ ہے تو پھر اس کا نام اسلامی فوجی اتحاد کی بجائے اپنے مقصد سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔مسلمان ممالک برما کی حکومت کو مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیں بصورت دیگر برما سے سفارتی روابط منقطع کیے جائیں۔ برما کی حکومت مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث شر پسندوں کو لگام دینے میں حیل حجت کا مظاہرے کرے تو پھرمسلمان خاندانوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اسلامی ممالک کی طرف سے طاقت کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ برما کے سفارت کار کو طلب کر کے سخت لب و لہجہ میں احتجاج کیا جائے۔انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین اس سفاکیت کے خلاف ہر سطح پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article


 
user comment