اردو
Wednesday 24th of April 2024
0
نفر 0

کابل کے نواحی علاقے میں تین بم دھماکوں میں کم سے کم 18 افراد ہلاک

کی رپورٹ کے مطابق کابل سرائے شمالی میں یہ دھماکے ہفتے کی شام اس وقت ہوئے جب اعلی حکام اور عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے بیٹے کے آخری رسومات میں شریک تھی۔

افغانستان کی سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کا بیٹا جمعے کے روز کابل شہر میں ہونے والے پرتشدد مظاہرے کے دوران ہلاک ہو گیا تھا۔

کہا جا رہا ہے کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ، وزارت خارجہ کے سرپرست صلاح الدین ربانی اور افغان صدر کے سابق خصوصی ایلچی احمد ضیا مسعود بھی موقع پر موجود تھے تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
تاحال کسی گروہ نے دہشت گردی کے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کابل کے سفارتی علاقے میں بدھ کے روز ہونے والے خودکش بم دھماکے میں سو کے قریب افراد جاں بحق اور پانچ سو کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم افغانستان سیکورٹی ادارے طالبان کے حقانی گروپ کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

15 شعبان کے تاریخی جلسے میں علامہ جواد نقوی کی ...
حریم آل اللہ کا دفاع کرتے ہوئے ایرانی جوان شہید
تہران بك فيسٹيول ؛حرم مقدس امامين كاظمين (ع) كے ...
ایران کے شہر یا سوج میں ولایت فقیہ اور اسلامی ...
سوئس میں اسلامی حجاب کی حمایت میں بل کی منظوری
دمشق اور حمص میں خودکش حملوں میں شہداء کی تعداد 140 ...
صہیونی ریاست کو تا قیامت تسلیم نہيں کریں گے
یونان میں "عفاف و اخلاق کانفرنس" کا انعقاد
سات عظیم الشان مساجد مسلم دنیا کے منفرد عجائبات ...
انيسویں بين الاقوامی قرآنی نمائش میں قرآن كريم ...

 
user comment