اردو
Friday 19th of April 2024
0
نفر 0

عدم تحريف پر عقلى اور نقلى دليليں

ہمارے عقيدہ كے مطابق بہت سے عقلى اور نقلى دلائل موجود ہيں جو قرآن مجيد كى عدم تحريف پر دلالت كرتے ہيں كيونكہ ايك تو خود قرآن مجيد فرماتا ہے : ہم نے قرآن مجيد كو نازل كيا اور اس كى حفاظت بھى ہمارے ذمہ ہے ايك اور مقام پريوں ارشاد ہوتا ہے:
عدم تحريف پر عقلى اور نقلى دليليں

ہمارے عقيدہ كے مطابق بہت سے عقلى اور نقلى دلائل موجود ہيں جو قرآن مجيد كى عدم تحريف پر دلالت كرتے ہيں كيونكہ ايك تو خود قرآن مجيد فرماتا ہے : ہم نے قرآن مجيد كو نازل كيا اور اس كى حفاظت بھى ہمارے ذمہ ہے ايك اور مقام پريوں ارشاد ہوتا ہے:

''يہ كتاب شكست ناپذير ہے ۔اس ميں باطل اصلا سرايت نہيں كر سكتا ہے نہ سامنے سے ا ور نہ پيچھے كى طرف سے كيونكہ يہ حكيم و حميد خدا كى طرف سے نازل ہوئي ہے ''

كيا اس قسم كى كتاب جس كى حفاظت كى ذمہ دارى خود اللہ تعالى نے لى ہو اس ميں كوئي تحريف كرسكتا ہے ؟

اور ويسے بھى قرآن مجيد كوئي متروك اور بھلائي گئي كتاب نہيں تھى كہ كوئي اس ميں كمى يا زيادتى كرسكے ۔

كاتبان وحى كى تعداد چودہ سے ليكر تقريبا چار سو (400) تك نقل كى گئي ہے ۔جيسے ہى كوئي آيت نازل ہوتى يہ افراد فورا اسے لكھ ليتے تھے ۔ علاوہ بر اين سينكڑوں حافظ قرآن پيغمبر اكرم (ص) كے زمانہ ميں تھے جو آيت كے نازل ہوتے ہى اس كو حفظكر ليتے تھے اور قرآن مجيد كي تلاوت كرنا اس زمانے ميں انكى سب سے اہم عبادت شمار ہوتى تھى ۔ اور دن رات قرآن مجيد كى تلاوت كى جاتى تھى ۔

اس سے بڑھ كر قرآن مجيد، اسلام كا بنيادى قانون اور مسلمانوں كى زندگى كا آئين و اصول تھا اور زندگى كے ہر شعبے ميں قرآن مجيد حاضر و موجود تھا ۔

عقل يہ حكم لگاتى ہے كہ ايسى كتاب ميں تحريف اور كسى كمى اور زيادتى كا امكان نہيں ہے۔

آئمہ معصومين سے جو روايات ہم تك پہنچى ہيں وہ بھى قرآن مجيد كى عدم تحريف اور تماميت پر تاكيد كرتى ہيں ۔

امير المومنين على (ع) ،نہج البلاغہ ميں واضح الفاظ ميں فرماتے ہيں :

(اللہ تعالى نے ايسا قرآن مجيد نازل كيا جو ہر شے كو بيان كرتا ہے پھراس نے اپنے پيغمبر (ص) كو اتنى عمر عطا فرمائي كہ وہ اپنے دين كوتمہارے ليے قرآن مجيد كے وسيلہ سے كامل كرديں ۔

نہج البلاغہ كے خطبوں ميں بہت سے مقامات پر قرآن مجيد كا تذكرہ ہوا ہے ليكن كہيں بھى قرآن مجيد كى تحريف سے متعلق زرہ برابر اشارہ نہيں ملتا بلكہ قرآن مجيد كے كامل ہونے كو بيان كيا گيا ہے۔


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

قرآن مجيد ذريعہ نجات
قرآن کے اسماء کیا کیا هیں؟
قرآن مجید اور خواتین
قرآن مجيد کي جمع آوري
آیت مبارکہ ’’ و جاء ربُّکَ والملکُ صفّاً صفّاً ...
سورہ بقرہ کی آیت ۱۴۴ میں "قَدْ نَرى‏ تَقَلُّبَ ...
قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ(دوم)
ڈایناسوروں کے بارے میں اسلام کا نقطھ نظر کیا ھے؟
تاريخ کي اھميت قرآن کي نظر ميں
قرآن کی روشنی میں منافقین کے ثقافتی صفات

 
user comment