اردو
Friday 29th of March 2024
0
نفر 0

پاکستان میں توانائی کا بحران؛ ایران کی پرکشش پیشکش؛ حقائق اور رکاوٹیں

پاکستان میں ایران کے سفیر ماشااللہ شاکری نے پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران کے حل کیلئے فوری طور پر انتہائی کم نرخوں پر ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی فراہمی کی پیشکش کی ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران نے پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر عملدرآمد کے ضمن میں ٹیم نے اپنا ہوم ورک مکمل کرتے ہوئے ایرانی علاقے میں ایک ہزار کلو میٹر گیس پائپ لائن بچھا دی ہے جبکہ دو ہزار کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کیلئے پاکستان کی طرف سے انتظار ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی حکا م ہماری پیشکش کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایران ' پاکستان کے مسائل سے آگاہ ہے اس وقت پاکستان میں بجلی کے بحران کی جو صورتحال ہے اس پر قابو پانے کیلئے ایران پاکستان میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر میں بھی مدد دینے کیلئے تیار ہے۔ 
ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ بھارت کے گیس منصوبے سے علیحدہ ہونے کے باوجود بھی ہماری خواہش ہے کہ برادر اسلامی ممالک ایران کے معدنی ذخائر سے مستفید ہوں۔ 
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس گیس کے خریداروں کی کمی نہیں۔ یو اے ای ' بھارت اور چین ' ایران سے گیس خریدنے کیلئے تیار ہیں لیکن ہم نے سب سے پہلی ترجیح برادر ملک پاکستان کو دی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان توانائی کے بحران میں اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے ۔ ہمیں پاکستان کی عزت اور وقار بہت ہمیں عزیز ہے اس لئے ایران نے کیری لوگر بل کی طرح کسی قسم کی شرائط نہیں رکھیں۔ 
ملک میں اس وقت جہاں ایک طرف بجلی کا بحران قابو سے باہر ہے تو وہاں گیس کی قلت بھی بڑھ رہی ہے ۔ بجلی اور گیس کے اس بحران نے نہ صرف ہماری معیشت پر کاری ضربیں لگائی ہیں بلکہ ملک میں بے چینی اور انتشار کا ایک ماحول بھی پیدا ہو رہا ہے ایک طرف حکومتی دعوے اور نعرے کہ ان پر عمل ہوتا ہوا نظر نہیں آتا اور دوسری طرف پورا ملک بجلی کی لوڈشیڈنگ اور قیمتوں میں اضافے کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ حقیقی نظروں سے دیکھا جائے تو لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے حکومتی دعوے اپنی جگہ لیکن عملی طور پر ایسا ممکن نہیں کیونکہ بجلی کی پیداوار اور ڈیمانڈ میں فرق اس قدر زیادہ ہے کہ اسے قابو کرنا حکومت کے بس میں نہیں۔ 
جہاں تک ایران سے سستی بجلی اور گیس کی خریداری کا مسئلہ ہے تو حالات واقعات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ اس میں دو رکاوٹیں حائل ہیں ایک رکاوٹ تو بیورو کریسی کو کمیشن نہ ملنا اور دوسری رکاوٹ امریکی دبائو ہے۔ امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان ایران کے ساتھ تجارتی روابط بڑھائے۔ اس حوالے سے جب بھی امریکہ کو محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان اور ایران توانائی سمیت مختلف تجارتی روابط بڑھا رہے ہیں تو کوئی نہ کوئی رکاوٹ حائل کر دیتا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو توانائی کے بحران سے چھٹکارا دلانے کیلئے کئی منصوبوں کا اعلان کیا لیکن یہ محض اعلان ہی ہوتا ہے۔ امریکی چال ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ توانائی کے معاملے پر کوئی معاہدہ نہ کرے۔ 
ایران اس وقت بلوچستان کو 39 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے جبکہ گوادر میں 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کیلئے ایران اور پاکستان میں معاہدہ طے پاجائے گا۔ گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے میں پہلے پاکستان ' ایران اور بھارت شامل تھے مگر بھارت امریکی دباؤ کی وجہ سے اس منصوبے سے الگ ہوگیا۔ اب یہ دباؤ پاکستان پر ہے یہی وجہ ہے کہ ایران نے گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہے اور اپنے علاقے میں ایک ہزار کلومٹر تک لائن بھی بچھا دی ہے مگر پاکستان کی طرف سے ابھی تک خاموشی ہے اب ایران نے ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی فراہمی کی بھی پیشکش کی ہے مگر صاف نظر آرہا ہے کہ اس حوالے سے بھی حکمران امریکی دباؤ میں ہیں۔ 
اگر ہمارے ماضی اور موجودہ دور کے حکمران امریکی دباؤ کو پس پشت ڈال کر ملک و قوم کو مشکلات کے بھنور سے نکالنے کے منصوبے بناتے تو آج ہمیں توانائی جیسے بحران سے نہ گزرنا پڑتا جس کی وجہ سے ہمیں معیشت تباہ ہوگئی ہے۔ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔ ہزاروں کارخانے اور ملیں بند ہوچکی ہیں۔ ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ۔ اللہ نے ہر طرح کی نعمت سے مملکت خداداد کو نواز رکھا ہے۔ پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کیلئے کئی ذرائع ہیں جن میں تھر کے علاقے میں کوئلے سے ہزاروں میگاواٹ بجلی اس کے علاوہ سندھ کے علاقے بدین میں ہوائی چکیوں کے ذریعے اور سولجر انرجی سے بھی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔ ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ ان تمام وسائل کو بروئے کار لاکر ان سے استفادہ کیا جائے۔اللہ تعالیٰ ہمیں پاکستان سے مخلص اور محبت کرنے والی قیادت عطا فرمائے ۔ جو پاکستان کے مفاد میں ایسی پالیسیاں مرتب کریں جس کا فائدہ ہماری آنے والی نسلوں کو ہو اور دنیاکی پروقار اور ترقی یافتہ قوموں میں ہمارا نام بھی ہو۔ 

ماشا اللہ شاکری اور ماشا اللہ ہم...نقش خیال…عرفان صدیقی


source : http://abna.ir/data.asp?lang=6&Id=184058
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

پردے كے بارے میں "حجاب" نامی دستاويزی فلم متحدہ ...
دینی مدارس کو در پیش مشکلات اور اُن کا حل
بلجیئم میں قبول اسلام کا بڑھتا ہوا رجحان
شیخ زکزاکی کو ان کی اہلیہ سمیت جیل سے نامعلوم جگہ ...
داعش نے اسلام کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کیا: ...
انصار اللہ کی جانب سے بحران یمن کے حل کے لیے ...
مكہ مكرمہ میں قرائت قرآن كے مقابلے كا انعقاد
ظلم و جارحیت سے جھٹکارے کا واحد راستہ، پیغمبر ...
نجران علاقے کو بچانے کے لیے آل سعود کی بڑھتی ...
گلگت بلتستان اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان

 
user comment