پہلا سبقغزوہ بنى قينقاع حضرت فاطمہ زہرا (ع) كا حضرت على (ع) كے ساتھ عقد |
||
|
غزوہ سويق |
غزوہ بنى سليم |
|
''قَرَدَة''ميں سرّيہ زيد بن حارثہ |
غزوہ غَطَفَان |
|
جنگ احد كے مقدمات |
جنگ رونما ہونے كے اسباب |
|
پہلا قدم: جنگى بجٹ كى فراہمي |
لشكر كى جمع آوري |
|
سياسى پناہ گزين |
لشكر قريش كى مدينہ روانگي |
|
عباس كى خبر رساني |
سپاہ قريش راستہ ميں |
|
معلومات كى فراہمى |
لشكر ٹھڑنے كى خبر |
|
مدينہ ميں ہنگامى حالت |
فوجى شوراى كى تشكيل |
|
آخرى فيصلہ |
سوالات |
|
حوالہ جات |
|
غزوہ بنى قَينُقاعبدر كى زبردست لڑائي نے علاقہ كے جنگى توازن كو مسلمانوں كے حق ميں كرديا _ جنگ كے بعد منافقين اور يہودى ، مسلمانوں كى فتح مبين سے حسد كرنے لگے اس لئے كہ وہ مسلمانوں كى ترقى سے سخت خائف تھے_ انھوں نے رسول خدا --(ص) سے كئے گئے معاہدوں كے برخلاف مسلمانوں اور اسلام كو بدگوئي اور دشنام طرازى كا نشانہ بنايا اور مگر مچھ كے آنسوبہاتے ہوئے قريش كو مسلمانوں سے انتقام لينے كے لئے بھڑكانے لگے_ ان كے شعراء ہجويہ نظموںميں كفار كے ليے مسلمان خواتين كے اوصاف بيان كركے مسلمانوں كى ناموس كى اہانت كرتے تھے_ رسول خدا نے مذكورہ '' مفسدين فى الارض'' ( زمين پر فساد پھيلانے والوں) كے قتل كا حكم صادر فرمايا اور وہ لوگ قتل كرديئے گئے_(1) پيغمبر اكرم(ص) بخوبى جانتے تھے كہ يہودى آئندہ انتقامى جنگ ميں مدينہ سے باہر كے دشمنوں كے لئے راستہ ہموار اور اسلام كى پيٹھ پر خنجر كا وار كريں گے_ اس لئے آپ(ص) اس مشكل سے بچنے كے لئے راستہ ڈھونڈ تے رہے اور سياسى و دفاعى طاقت كو زيادہ سے زيادہ |
مضبوط كرنے كى كوشش فرماتے رہے_ مدينہ كے يہوديوں ميں بنى قينقاع كے يہوديوں نے سب سے بڑھ چڑھ كر پيغمبراكرم(ص) كے خلاف سرد جنگ چھيڑ ركھى تھى ، انہوں نے نازيبا اور توہين آميز نعرے بلند كركے عملى طور پر عہد و پيمان كو لغو كرديا تھا_ رسول خدا(ص) نے حجت تمام كرنے كى غرض سے بنى قينقاع كے بازار ميں مجمع سے خطاب كے دوران انہيں نصيحت كى اور اُس اجتماعى معاہدئے پر كاربند رہنے كى تاكيد فرمائي جو دونوں طرف سے كيا گيا تھا_ اور فرمايا كہ '' قريش كى سرگذشت سے عبرت حاصل كرو اس لئے كہ مجھے ڈرہے كہ جن مصيبتوں نے قريش كو اپنى لپيٹ ميں لے ليا تھا وہ تمھيں بھى نہ جكڑ ليں'' _ پيغمبراكرم (ص) كى نصيحتيں يہوديوں كے لئے بے اثر ثابت ہوئيں انہوںنے گستاخانہ جواب ديا: ''اے محمد(ص) كياآپ(ص) نے ہميں قريش سمجھ ركھا ہے؟ ناتجربہ كاروں سے جنگ ميں كاميابى كے بعد آپ(ص) مغرور ہوگئے ہيں ( معاذ اللہ) خدا كى قسم اگر ہم تمہارے خلاف جنگ كے لئے اٹھ كھڑے ہو ئے تو آپ - - ---(ص) كو معلوم ہوجائے گا كہ مرد ميدان ہم ہيں يا كوئي اور؟ رسول خدا (ص) نے ان كى تمام گستاخيوں اور جسارتوں كے باوجود اپنے غصّہ كو پى ليا اور انھيں ان كے حال پر چھوڑديا ، مسلمانوں نے بھى بردبارى سے كام ليا تا كہ ديكھيں آئندہ كيا ہوتا ہے؟ ابھى چند دن بھى نہ گذرے تھے كہ فتنہ كى آگ بھڑك اُٹھى _ ايك مسلمان عورت بنى قينقاع كے بازار ميں زيورات خريدنے كى غرض سے ايك سُنار كى دُكان كے سامنے بيٹھ گئي، يہوديوں نے اس عورت كے چہرے سے نقاب اتروانا چاہاليكن اس نے انكار كرديا |
، حضرت فاطمہ زہرا (ع) كا مہر 500 درہم (4)تھاجو حضرت على (ع) نے اپنى زرہ فروخت كركے پيغمبراكرم (ص) كى خدمت ميں پيش كيا_ آنحضرت(ص) نے اس ميں سے كچھ درہم اپنے اصحاب كو ديئے تا كہ بازار سے حضرت فاطمہ زہرا (ع) كے ليے جہيز كا سامان خريد لائيں_ مندرجہ ذيل چيزيں جہيز كے عنوان سے خريدى گئيں: 1_ سات درہم كا ايك پيراہن 2_ ايك درہم كى سر پراوڑھنے والى چھوٹى چادر 3_ايك كالى چادر (قطيفہ) 4_ايك عربى چارپائي جو لكڑى اوركھجور كے پتوں كى بنى ہوئي تھي 5_دو توشك جن كا اوپر والا حصّہ مصرى كتان كا بنا ہوا تھا اور ايك ميں اون اور دوسرے ميں كھجور كے پتّے بھرے ہوئے تھے_ 6_چار تكيے جن ميں سے دواون اور دو كھجور كى چھال سے بھرے ہوئے تھے_ 7_ پردہ 8_ چٹائي 9_ چكى ( ہاتھ سے چلانے والي) 10_ ايك بڑا طشت 11_ كھال كى ايك مشك 12_ ايك لكڑى كا پيالہ ( دودھ كے لئے) 13_ايك كھال كا برتن ( پانى كے لئے) |